آلودگی سے منسوب چند چونکا دینے والے
حقائق
آلودگی آج دنیا کے لیے ایک بہت بڑا اور خطرناک مسئلہ بن چکی ہے- اور یہ صورتحال مسلسل بدتر ہوتی جارہی ہے- نئی ٹیکنالوجیز کی آمد اور ہمارے ری سائیکل کے پراسس کو نہ اپنانے کی وجہ سے اس آلودگی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے- آج اپنے دلچسپ معلومات پیج کے دوستوں کو یہاں آلودگی سے متعلق چند چونکا دینے والے حقائق کے بارے بتاتے ہیں جو براہ راست انسان کو بری طرح سے متاثر کر رہے ہیں-

1۔ تقریباً 700 ملین چینی باشندے روزانہ آلودہ پانی پیتے ہیں-
2۔ ہر ایک ملین ٹن تیل جو بجری جہازوں کے ذریعے دوسرے ممالک ایکسپورٹ کیا جاتا ہے اس میں سے 1 ٹن سمندر میں ہی گر جاتا ہے-
3۔ اگر آپ بیجنگ کی آب و ہوا میں صرف ایک دن گزاریں تو آپ کی صحت پر مرتب ہونے والے مضر اثرات 21 سگریٹ پینے کے برابر ہوں گے-
4۔ امریکی آبادی دنیا کی آبادی کی 5 فیصد ہے لیکن ان کا دنیا بھر کی آلودگی میں 30 فیصد حصہ ہے جبکہ دنیا کے 25 فیصد وسائل امریکہ استعمال کرتا ہے-
5۔ دنیا میں ہونے والی ہر 8 اموات میں سے ایک موت کی وجہ ضرور آلودگی ہوتی ہے-
6۔ چین میں موجود آلودگی کی شرح اتنی زیادہ ہے کہ اسے خلا سے بھی دیکھا جاسکتا ہے-
7۔ سمندری مخلوق پلاسٹک کے شاپنگ بیگ کو جیلی فش سمجھ کر نگل جاتی ہیں- سمندری مخلوق ان بیگ کو ایسی جیلی فش سمجھتی ہیں جنہیں وہ اپنی خوراک بنا سکتی ہیں-
8۔ ہر سال دنیا بھر کے سمندروں میں پھینکے جانے والے کچرے کا وزن 14 بلین پونڈ ہوتا ہے جس میں زیادہ پر پلاسٹک سے تیار کردہ اشیا ہوتی ہیں-
9۔ ایک دن ممبئی کی آب و ہوا میں گزارنا ایسا ہی ہے جیسے آپ نے 100 سگریٹ پھونک دیے ہوں-
10۔ ہر سال 3.4 ملین افراد صرف آلودہ پانی سے پیدا ہونے والے مسائل کے باعث موت کا شکار بن جاتے ہیں-
11۔ روس کی Karachay نامی جھیل دنیا کی سب سے آلودہ اور غلاظت سے بھرپور جھیل ہے-
12۔ سال 2012 میں 49 ملین وزنی کچرا صرف الیکٹرونک آئٹم پر مشتمل تھا-
13۔ اگر دنیا بھر میں پھینکی جانے میں والی پلاسٹک کی بوتلوں کو جلایا جائے تو انہیں ختم ہونے میں تقریباً 500 سال لگ جائیں گے-
14۔ دنیا میں ہر 8 سیکنڈ میں ایک بچہ آلودہ پانی کی وجہ سے موت کا شکار ہوجاتا ہے-
15۔ سان فرانسسکو میں موجود آلودگی کا ایک تہائی حصہ چین سے آتا ہے-
— with Abubakar Abdull.
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔