’يورپی يونين اپنی تاريخ کے سياہ دور میں داخل ہونے والی ہے‘
غير سرکاری تنظيموں کے ايک گروپ نے يورپی يونين کے رکن ممالک کے رہنماؤں پر زور ديا ہے کہ وہ افريقی ملکوں کو اپنے ہاں سے پناہ گزينوں کی يورپ ہجرت روکنے کے ليے مالی مراعات دينے سے متعلق متنازعہ منصوبوں کو مسترد کر ديں۔
يورپی يونين اپنے تاريخ کے ايک تاريک دور ميں داخل ہونے کو ہے۔‘ يہ تنبيہ ايک سو نو ’اين جی اووز‘ يا غير سرکاری تنظيموں کے اس گروپ نے کی ہے، جس ميں ايمنسٹی انٹرنيشنل اور ہيومن رائٹس واچ جيسے بڑے نام بھی شامل ہيں۔ گروپ نے رواں ہفتے کے آغاز پر جاری کردہ ايک بيان کے ذريعے يورپی رہنماؤں سے مطالبہ کيا ہے کہ وہ مہاجرين کی يورپ آمد روکنے کے ليے شمالی افريقہ ميں ان کے آبائی ممالک کے ساتھ متنازعہ معاہدے نہ کريں۔
قبل ازيں اسی ماہ يورپی کميشن کی جانب سے کچھ سفارشات پيش کی گئی تھيں، جن ميں شمالی افريقہ سے يورپی بر اعظم کی طرف ہونے والی غير قانونی ہجرت روکنے کے ليے اُن ممالک ميں نجی سرمايہ کاری بڑھانے کی تجويز شامل ہے، جہاں سے اکثريتی پناہ گزين يورپ ہجرت کر رہے ہيں۔ کميشن کے ايسے منصوبوں کا مقصد يہ ہے کہ متعلقہ ممالک کی اقتصاديات کو بہتر بنايا جائے تاکہ لوگ يورپ کا رخ نہ کريں۔ يورپی کميشن يہ بھی چاہتا ہے کہ مہاجرين کی ان کے آبائی ملکوں کی جانب جلد اور تيز رفتار واپسی ممکن بنانے کے ليے ان ملکوں کے ساتھ پہلے سے موجود معاہدوں کو بحال کيا جائے يا انہيں نئے سرے سے طے کيا جائے۔
غير سرکاری تنظيموں کے ايک گروپ نے يورپی يونين کے رکن ممالک کے رہنماؤں پر زور ديا ہے کہ وہ افريقی ملکوں کو اپنے ہاں سے پناہ گزينوں کی يورپ ہجرت روکنے کے ليے مالی مراعات دينے سے متعلق متنازعہ منصوبوں کو مسترد کر ديں۔

0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔