ماؤنٹ ایورسٹ سے بھی بلند پہاڑ

اگر آپ ماؤنٹ ایورسٹ کو دنیا کی بلند ترین چوٹی مانتے ہیں تو درحقیقیت تیکنیکی طور پر ایسا بالکل نہیں۔
جی ہاں واقعی سطح سمندر سے بلندی کے لحاظ سے ماؤنٹ ایورسٹ واقعی دنیا کی بلند ترین چوٹی ہے تاہم اگر ہم کسی پہاڑ کی زمین کی اندر چھپی لمبائی کا جائزہ لیں تو دنیا کی سب سے بلند چوٹی جزیرہ ہوائی کی ماؤنا کیا ثابت ہوگی۔
ایسا دلچسپ دعویٰ ایک نئی رپورٹ میں سامنے آیا ہے جس کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ سطح سمندر سے 29 ہزار 35 فٹ (یا 8850 میٹر) بلند ہے جبکہ ماؤنا کیا کی سطح سمندر سے بلندی صرف 13 ہزار 796 فٹ ہے تاہم یہ پہاڑ زمین کی سطح کے اندر بحر اوقیانوس میں بھی 19 ہزار 700 فٹ تک پھیلا ہوا ہے یعنی اسکا آدھے سے بھی کم حصہ ہماری آنکھوں کے سامنے ہوتا ہے۔
اس طرح اس پہاڑ کی مجموعی لمبائی 33 ہزار 500 فٹ (یا تقریبا 10200 میٹر) بنتی ہے یعنی ماؤنٹ ایورسٹ سے بھی ایک میل زیادہ۔ ماؤنا کیا درحققیت ایک متحرک آتش فشاں ہے جو کہ لگ بھگ 10 لاکھ سال پرانا پہاڑ ہے اور اس سے لاوا کا آخری بار اخراج 4600 سال قبل ہواتھا۔
جزیرہ ہوائی (امریکہ) کا یہ پہاڑ خلائی تحقیق سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ایک جنت سے کم نہیں کیونکہ بہت کم نمی، شفاف آسمان اورکسی بھی آلودگی سے دوری کے نتیجے میں یہاں سے مختلف کائناتی سلسلوں کا نظارہ بہت زبردست ثابت ہوتا ہے۔
یہ آتش فشاں پہاڑ آخری دفعہ تقریبا 2460 قبل از مسیح میں پھٹا تھا۔ یعنی آج سے تقریبا 4500 سال سے یہ آتش فشاں نہیں پھٹا۔ اس پہاڑ کی دریافت بعض کتب کی رو سےبارویں یا تیرہویں صدی میں ہوئی۔ اس جگہ کو لوگ شکار کرنے کے لئے ' پتھروں کے اکٹھا کرنے کے لئے اور مذہبی رسومات کے لئے بھی استعمال کرتے آئے ہیں۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔