بادشاہ حموربی
حموربی قدیم بابل کے پہلے شاہی خاندان کا چھٹا اور سب سے مشہور بادشاہ تھا ۔اس کا دورِ حکومت 1810 قبل از مسیح سے شروع ہوکر 1750 قبل از مسیح تک تھا۔
سمیر اور اکاد ’’جنوبی عراق‘‘ کی شہری ریاستوں کو اپنی قلمرو میں شامل کیا اور لرسا کے ایلمی بادشاہ کو شکست دے کر اس کے علاقے پر قبضہ کر لیا۔ مگر فتوحات سے زیادہ اپنے ضابطہ قوانین کی وجہ سے اس نے شہرت پائی۔۔
حموربی کا قانونی ، آئینی اور اخلاقی ضابطہ دنیا کا سب سے قدیم ضابطہ تصور کیا جاتا ہے۔
کہتے ہیں کہ بنی اسرائیل کے اکثر ضوابط اسی سے ماخوذ ہیں ۔انجیل میں اس کا نام ام رافیل ’’فرماں روائے شنار‘‘ (سمیر) ہے۔ ضابطہ قوانین میں عدالت ، کھیتی باڑی ، آبپاشی ، جہاز رانی ، غلاموں کنیزوں کی خریدوفروخت ، آقا اور غلام کے تعلقات ، شادی بیاہ ، وراثت ، ڈاکا ، چوری وغیرہ سے متعلق قوانین کے اصول بیان کیے گئے ہیں۔ یہ ضابطے پتھر کی تختیوں پر کندہ تھے اورآج برٹش میوزیم میں محفوظ ہیں۔ حموربی نے بکثرت عمارتیں بھی بنوائیں اور نہریں کھدوا کر آبپاشی کا نظام درست کیا۔ ایک زبردست بادشاہ ہونے کے علاوہ حمورابی ایک زبردست کلدانی ساحر و ماہر طلسمات و روحانیات بھی تھا اس کی طلسمات کے موضوع پر سب سے مشہور تصنیف مکاشفات حمورابی ہے جو بابل کے علاقے ایلم کی کهدائی کے دوران محلات کے کھنڈرات سے پتھر کے کتبوں پر کندہ کی ہوئیں برآمد ہوئیں جو کہ برٹش میوزیم میں موجود ہے
bidvertiser
بلاگ کا کھوجی
موضوعات
آمدو رفت
بلاگر حلقہ احباب
کچھ میرے بارے میں
دلچسپ معلومات : زبردست اور حیرت انگیز معلومات پر مبنی اردو پیج ہے
Powered by Blogger.
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔