بوسنیا کی صدیوں پرانی مسجد عبادت کے لیے دوبارہ کھول دی گئی
بوسینیا میں تئیس برس قبل تباہ کر دی جانے والی سولہویں صدی عسیوی کی ایک تاریخی مسجد کو تعمیر نو کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ فرہاد پاشا نامی اس مسجد کو عثمانی دور کے فن تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قرار دیا جاتا ہے۔
اس مسجد کی تعمیر نو کے لیے ان پتھروں اور
ملبے کو بھی زیر استعمال لایا گیا، جو اس مسجد کی تباہی کے بعد مختلف
مقامات پر پھینک دیے گئے تھے
خبر رساں ادارے اے پی نے بتایا ہے کہ سات مئی بروز ہفتہ فرہاد پاشا نامی
مسجد کا افتتاح ایک شاندار تقریب کی صورت میں کیا گیا۔ اس تقریب میں دس
ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔
ترک وزیر اعظم احمد داؤد اولُو اس مسجد کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے
خصوصی طور پر بانیالُوکا گئے۔ اس تاریخی مسجد کی تعمیر نو کے لیے ترک حکومت
نے مالی امداد بھی مہیا کی تھی۔
بوسنیا ہیرسے گووینا کی بوسنی سرب جمہوریہ کے مرکزی شہر بانیالُوکا میں
قائم اس مسجد کو سرب نسل کے کرسچن آرتھوڈوکس مسیحیوں نے سات مئی سن 1993ء
کو تباہ کر دیا تھا۔
کئی حلقوں کا خیال ہے کہ بوسنیائی سرب عسکریت پسندوں نے اس مسجد کی مسماری
کا حکم دیا تھا کیونکہ وہ اس علاقے میں مسلمانوں کے تاریخی ورثے کو مکمل
طور پر ختم کر دینا چاہتے تھے۔ سن 1992 سے 1995ء تک کی جنگ کے دوران بوسنیا
میں مجموعی طور پر 614 مساجد کو مسمار کیا گیا تھا۔
bidvertiser
بلاگ کا کھوجی
موضوعات
آمدو رفت
بلاگر حلقہ احباب
کچھ میرے بارے میں
دلچسپ معلومات : زبردست اور حیرت انگیز معلومات پر مبنی اردو پیج ہے
Powered by Blogger.
Translate
Pages
دلچسپ معلومات
Saturday, May 7, 2016
بوسنیا کی صدیوں پرانی مسجد عبادت کے لیے دوبارہ کھول دی گئی
Unknown
11:00 AM
0
comments


اس تحریر کو
Daily News
کے موضوع کے تحت شائع کیا گیا ہے
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔